33

ایس آئی یوٹی کی ڈاکٹر کا مثالی اقدام، انتقال کرنے والے بیٹے کے گردے عطیہ کردیے

سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں گردوں کی ماہر ڈاکٹر نے انسانی خدمت کا مثالی اقدام کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے انتقال کے بعد اس کے گردے عطیہ کر دیے، جس کے سبب ایس آئی یو ٹی میں دو مریضوں کو نئی زندگی مل گئی۔

ایس آئی یو ٹی میں ایک نوجوان ڈونر کے گردوں کی کامیاب پیوند کاری کی گئی، جس سے دو مریضوں کو نئی زندگی مل گئی۔

ڈاکٹر مہر افروز کا 23 سالہ سلطان ظفر ڈینٹل سرجری کا طالب علم تھا اور حال ہی میں خطرناک حادثے کا شکار ہوا، ایک ہفتے تک آئی سی یو میں زیر علاج رہا اور بعدازاں ڈاکٹروں نے انہیں دماغی طور پر مردہ (برین ڈیتھ) قرار دیا۔

مرحوم سلطان کی والدہ ایس آئی یو ٹی میں کنسلٹنٹ نیفروالوجسٹ ڈاکٹر مہر افروز نے انتہائی دکھ کی گھڑی میں بھی اپنے بیٹے کے دونوں گردے عطیہ کرنے کا باہمت فیصلہ کیا اور ان کے بیٹے کے عطیہ کردہ گردے دو ایسے مریضوں کو لگائے گئے جو طویل عرصے سے ڈائلیسز پر تھے اور ڈونر نہ ہونے کی وجہ سے انتظار کی فہرست میں شامل تھے۔

ڈاکٹر مہر افروز کے اس انسان دوست قدم کو طبی برادری اور عوامی حلقوں میں بے حد سراہا جا رہا ہے۔

ایس آئی یو ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر عادل رضوی نے ڈاکٹر مہر کے فیصلے کوعظیم انسانی خدمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دو زندگیاں بچا کر معاشرے کے لیے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی اعضا عطیہ کرنے جیسے عظیم عمل میں آگے بڑھیں تاکہ مزید جانیں بچائی جا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں