ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کا علامتی احتجاجی کیمپ 74 ویں روز بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے نمائندگان موجود رہے۔
علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اخبارات و جرائد کے مثبت کردار سے کوئی باشعور شخص انکار نہیں کرسکتا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ بلوچستان میں پرنٹ میڈیا کی بندش کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے تحت اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرکے معاشی بحران پیدا کیا جائیگا جس کے باعث صوبے کا حقیقی پریس معاشی مشکلات سے دوچار ہوکر بندش کا شکار ہوجائیگا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کوئی صنعتی زونز نہیں جس کے باعث پرنٹ میڈیا حکومتی اشتہارات پر انحصار کرتا ہے اس لئے حکومت کو چاہئے کہ بلوچستان کے حقیقی پرنٹ میڈیا کی سرپرستی کی جائے تاکہ بلوچستان کے اخبارات و جرائد بھی دیگر صوبوں کے پرنٹ میڈیا کے ہم پلہ ہوسکیں۔ شرکاء نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی واحد صنعت کی بقاء کیلئے آخری حد تک جائیں گے کسی صورت کسی کو حقوق سلب کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔