43

زرعی کالج بلیلی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے طویل جدوجہد کی

پشتونخواسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری یارمحمد بریال، سینئر معاون واسع سنزر اطلاعات سیکرٹری حفیظ اللہ یاد، مالیات ثقلین مسعود، آفس سیکرٹری شہزادہ ترین، رابطہ سیکرٹری محمود خلجی، ثقافت سیکرٹری صالح وطن شاد اور ضلع ایگزیکٹیو کے دیگر ارکین کے جاری کردہ بیان میں زرعی یونیورسٹی بمقام بلیلی کوئٹہ کی بلڈنگ کو دیگر اداروں کو دینے اور یونیورسٹی کو ختم کرنے کی سازش اور تعلیم دشمن اقدام کی مذمت کر تے ہوئے اسے صوبے کے عوام اور طلباء کے لئے ناقابل قبول عمل قرار دیتے ہوئے فوری طور پر یونیورسٹی ایکٹ کو منظور کر کے یونیورسٹی کو درس وتدریس کے لئے فعال اور بحال کیا جائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ زرعی کالج بلیلی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے طویل جدوجہد کا ریکارڈ رکھتی ہے تاکہ زرعی شعبہ سے تعلق رکھنے والے طلباء وطالبات دیگر صوبوں میں زرعی تعلیم کرنے کی بجائے اپنے صوبے میں ا س سہولت سے استفادہ حاصل کر سکیں اس مقصد اور ہدف کو مد نظر رکھتے ہوئے پشتونخواسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے ہر دور میں زرعی کالج کو زرعی یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کیلئے جدوجہد اور قر بانیاں دی ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ اور دیگر اتحادی پارٹیوں کے دور حکومت میں زرعی یونیورسٹی کے منصوبے پر کام شروع کیا گیا یونیورسٹی کا اعلان کیا گیا تھا اور زرعی یونیورسٹی کے بلڈنگ کی تعمیر کے لئے اربوں روپے فنڈز مہیا کئے گئے جس کے نتیجے میں زرعی یونیورسٹی کی ایک عالیشان عمارت جس میں کلاسز، لیبارٹریز، آڈیٹوریم اور مختلف شعبہ جات شامل ہے کی تعمیر کی گئی لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ گزشتہ حکومت نے یونیورسٹی کو ناکام بنانے کیلئے سازشیں کی اور یونیورسٹی ایکٹ کی منظوری کی راہ میں روڑے اٹکائے اور اب تک یہ ایکٹ صوبائی حکومت کی جانب سے دستخط نہیں کئے گئے ہیں۔

جس کے پیچھے ایک منظم سازش کار فرما ہے اور موجودہ حکومت نے زرعی یونیورسٹی کی بلڈنگ کو دوسرے ادارے کو دینے کا ناروا اور تعلیم دشمن اقدام کیا ہے جس کی پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور عہد کر تی ہے کہ کسی بھی صورت زرعی یونیورسٹی کو بند کرنے سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پشتونخوا سٹوٹنس آرگنائزیشن اپنے ابتدائی اور علاقائی یونٹ سے زرعی یونیورسٹی کو مکمل طور پر فعال اور بحال بنانے کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی اور اس حوالے سے تمام جمہوری تعلیم دوست، وطن دوست قوتوں سے اپیل کر تی ہے کہ وہ زرعی یونیورسٹی بلیلی کو بچانے کیلئے بھر پور جدوجہد کری

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں