عمران خان کے سیاسی کارکن سیاسی کم اور رومانی زیادہ ہیں۔ وہ اُن کے نظریے سے زیادہ اُن کی ذات سے پیار کرتے ہیں۔ عاشق لوگ خواب بہت زیادہ دیکھتے ہیں۔
پہلا خواب یہ تھا کہ ملک میں کوئی ایسا تھانیدار ہی پیدا نہیں ہوا جو عمران خان کو گرفتار کر سکے۔ تھانیداروں کا بھی تھانیدار پیدا ہوگیا۔ اُمید یہ تھی کہ فوج میں پھوٹ پر جائے گی۔ عمران خان کے مداح جنرل اُن کو واپس اقتدار میں لانے کی کوئی ترکیب کریں گے۔
اُن کے سب سے بڑے مداح جنرل کو ایک طویل کورٹ مارشل کا سامنا ہے۔ باقی جرنیلوں میں سے ایک فیلڈ مارشل ایسا نکلا ہے جس کے بارے میں آپ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ عمران خان کا مداح ہے۔
پھر کچھ دیر کے لیے یہ خیال آیا کہ ہم ایک سیاسی جماعت ہیں، ہم احتجاج کریں گے۔ جب سر پر کفن باندھے عاشقان اسلام آباد کا رخ کریں گے تو اڈیالہ جیل کے دروازے کُھل جائیں گے۔