50

پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف ہماری جدوجہد فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکی ، سیکرٹری صحت بلوچستان

سیکرٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن نے کہا ہے کہ پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف ہماری جدوجہد فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہے، آج سے صوبے میں فریکشنل انیکٹیویٹیڈ پولیو ویکسین (fIPV) کی مدد سے انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جا رہا ہے جس کے دوران 5لاکھ 85ہزار سے زائد بچوں کو کو پولیو سے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے ، انسداد پولیو مہم 4اگست 2025تک جاری رہے گی ، سال 2025میں بلوچستان سے پولیو کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا جبکہ ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی شرح 98فیصد سے کم ہو کر 17فیصدتک رہ گئی ہے جو کہ ایک حوصلہ افزا پیش رفت ہے۔

انہوں نے پیر کے روز ایک بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کراور فریکشنل انکٹیویٹیڈ پولیو ویکسین لگا کر مہم کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر انہوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین بچوں کی قوتِ مدافعت کو اس قدر بڑھا دیتی ہے کہ وہ پولیو وائرس کا موثر انداز میں مقابلہ کر سکتے ہیں۔

مہم کے دوران 4سے 59ماہ کی عمر کے 5لاکھ 85ہزار 4سو90بچوں کو پولیو سے بچا کے ٹیکے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جو کہ 4اگست 2025تک جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ مہم بلوچستان کے 123ہائی رسک یونین کونسلزمیں چلائی جا رہی ہے جن میں کوئٹہ، پشین، چمن، ڈیرہ بگٹی، دکی، ژوب اور قلعہ عبداللہ شامل ہیں۔ اس مقصد کے لیے 18سو35ویکسینیشن ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو گھر گھر جا کر بچوں کو ٹیکے لگائیں گی۔

حفاظتی ٹیکوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے بھی دیئے جائیں گے۔سیکرٹری صحت نے والدین، سماجی کارکنان، علمائے کرام اور مقامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اردگرد موجود ہر بچے تک اس ویکسین کی رسائی ممکن بنائیں اگر کسی جگہ ٹیمیں نہیں پہنچتیں تو والدین قریبی ویکسینیشن سینٹرز پر جا کر اپنے بچوں کو ٹیکے لگوائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں