حکومت نے اوپن مارکیٹ سے ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے مارکیٹ سروے کیا جائے گا۔
ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیسن پرائس چیک سروے 10 اگست سے شروع ہونے اور رپورٹ 20 ستمبر تک آنے کا امکان ہے، اس سروے میں نان ای ایم ایل لسٹ کی ٹاپ 100 ادویات کی قیمتیں معلوم کی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سروے میں میڈیسن پرائسز کی ڈی ریگولیشن کا آزادانہ جائزہ لیا جائے گا، ڈی ریگولیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ چیک ہوگا، اور موجودہ قیمتوں کا سابقہ سے تقابل کیا جائے گا، سروے کے دوران ادویات کی فروخت و دستیابی کی شرح جانچی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق مارکیٹ سروے کے لیے فنڈنگ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی فراہم کرے گی، جب کہ پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس چیک سروے نجی فرم کرے گی، سروے کے لیے 2 نجی فرمز نے ٹینڈر جمع کرائے ہیں، میڈیسن پرائس سروے کی ٹیکنیکل بڈ اوپن کر دی گئی ہے جب کہ فنانشل بڈ کی اوپننگ باقی ہے۔
میڈیسن پرائس سروے صوبائی دارالخلافوں، دو چھوٹے شہروں میں ہوگا، اور چھوٹے شہروں کا انتخاب نجی فرم کرے گی، اس دوران شہری اور دیہی علاقوں کی فارمیسز، اسپتالوں، ڈسٹری بیوٹرز سے ڈیٹا لیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میڈیسن پرائس سروے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، اور سروے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے وضح کردہ طریقہ کار کے تحت ہوگا، عالمی ادارہ صحت اور ڈریپ میڈیسن پرائس سروے رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس سروے کی ہدایت کی ہے، نگران حکومت نے فروری 2024 میں ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ نگران حکومت نے غیر ضروری ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں۔