پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ تحصیل سٹی کے ایگزیکٹیوز اور کمیٹی کے اجلاس تحصیل صدر منان نصرت کی صدارت میں منعقد ہوئے۔ اجلاس میںتحصیل سطح پر پارٹی کے تنظیمی سیاسی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا ۔ اجلاس میں پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر وضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا،صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ایگزیکٹیوز گل خلجی ، اقبال خان بٹے زئی ،ضلع ایگزیکٹیوز وضلع کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی ۔
اجلاس سے پارٹی رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہرمیں بلدیاتی نظام ناگزیر ہے ، بلدیاتی اداروں کی فعالیت سے ہر علاقے میں نچلی سطح پر مسائل کا خاتمہ یقینی ہوسکتا ہے لیکن بدقسمتی سے فارم 47کی حکومت کرپشن وکمیشن کے لیے بلدیاتی اداروں کے انعقاد میں مسلسل رکاوٹیں حائل کررہی ہیں جس کا مقصد ایڈمنسٹریٹر لاکر اس کے ذریعے کرورڑوں ، اربوں روپے عوامی خزانے کے فنڈز کو کرپشن وکمیشن کی نذر کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہر علاقے میں اس وقت بدترین گندگی ، صفائی کا ناقص نظام موجود ہے صفائی تو درکنار صفائی اورمختلف وباء سے بچنے کے لیے کی جانیوالی سپرے کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا ۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی گاڑیاں پرائیویٹ طور پر استعمال ہورہی ہے اور میٹروپولیٹن کا ادارہ تباہ ہوچکا ہے ۔ ملازمین کوروزگار سے محروم کردیا گیا ہے ۔ تنخواہوں کے لیے آئے روز ملازمین احتجاج پر مجبور ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سٹی تحصیل چونکہ شہر کا مین وسطی علاقہ ہے اور اس میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کی بد انتظامی ، ناقص صفائی کے نظام کے باعث شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں جس کی پارٹی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے سٹی تحصیل کے علاقوں میں شہریوں کو ذہنی کوفت کا شکار بنادیا ہے ۔ مسلسل بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ و بندش، کم فیز میں بجلی کی سپلائی ، ٹرپ ہونے، خرابی پیدا کرنے ، ذیلی دفاتر میں عملہ کی غیر موجودگی ، شکایتی نمبرز کو غیر فعال کرنے ، مرمت کے لیے نہ آنے جیسے مسائل سے کیسکو کمپنی عوام دشمنی پر اُتر آئی ہے حالانکہ عوام کے بلوں کی ادائیگی اور کمپنی کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انہیں بجلی کی مسلسل فراہمی کومکمل وولٹیج کے ساتھ فراہمی کو یقینی بنائیں۔
پارٹی رہنمائوں نے تنظیمی ڈھانچے کی مضبوطی کے لیے تحصیل سٹی کمیٹی پر زور دیا کہ وہ اپنے ابتدائی یونٹ کو فعال بنانے، ممبر شپ مکمل کرنے ، علاقائی کانفرنسز کو جمہوری انداز میں پائے تکمیل تک پہنچانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اپنے تنظیمی اجلاسوں میں عوامی مسائل کو زیر غور لاکر ان کے حل کے لیے کوشاں رہے