29

ٓبینروں اور ہر قسم کے انتہا پسندانہ سرگرمیوں سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں، ایچ ڈی پی

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں پارٹی کے 22 یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی کارکنوں، ہزارہ قوم اور کوئٹہ کے شہریوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 2003 کو انتہائی نامساعد اور مشکل حالات میں ہزارہ قوم کے دانشوروں، سیاسی و سماجی شخصیات، مختلف اداروں، تاجرو کاروباری طبقات، طلبا و محنت کش طبقے نے اتفاق رائے سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قیام کا باقاعدہ اعلان کرکے ایک پرامن، جمہوری و سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا بیان میں کہا گیا کہ پارٹی قیادت و کارکنوں نے اس دوران مسلط کردہ بدترین دہشت گردی کے خلاف ہزارہ قوم کوئٹہ کے شہریوں کے تعاون، شرکت و شمولیت کے ساتھ مسلسل احتجاج اور مظاہروں کے ذریعے قیام امن کیلئے تاریخی کردار ادا کیا اس دوران پارٹی قیادت و کارکنوں کو طرح طرح کے مشکلات،بیبنیاد مقدمات اور انتقامی کاروائیوں کا سامنا کرنا پڑا مگر پارٹی نے عوام کے تعاون سے جمہوری جدوجہد کا راستہ ترک نہیں کیا اور عوام کے حقوق کے حصول کو اپنی جدوجہد کا مطمع نظر بنادیا یہی وجہ تھی کہ پارٹی کو 2008 سے لیکر 2024 تک کے ہر انتخابات میں بھرپور عوامی تائید و حمایت حاصل ہوتی رہی مگر 2018 کے علاوہ ہر انتخابات کے نتائج تبدیل کرکے عوام کی رائے پر شب خون مارتا رہا بیان میں کہا گیا کہ پارٹی نے اپنے قیام کے بعد صوبے کی سیاست میں پارٹی کے اندر جمہوری کلچر کو فروغ دیا خود تنقیدی و خود احتسابی کے نظام کے ذریعے ہر فرد کو جوابدہ بناکر عوام کو بااختیار بنانے کی کوشش کی گئی اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہی. دراین اثنا پارٹی بیان میں بعض عناصر کی طرف سے عاشورہ محرم کے ایام میں باچاخان چوک میں انتہاپسندانہ بینروں کے آویزاں ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض عناصر جنکا کوئٹہ کے شہریوں اور ہزارہ قوم سے کسی طرح کا تعلق نہیں ہوسکتا وہ کوئٹہ شہر کے پرامن برادرانہ ماحول کو اپنے آقاوں کے اشارے پر آلودہ کرنے کی سازش کررہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت و مکروہ اقدام ہے بیان میں کوئٹہ کے انتظامیہ، اور ماہ محرم و یوم عاشور کے زمہ دار ادارے کی کارکردگی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ رات کی تاریکی میں گمنام و نامعلوم افراد آکر شہر کے وسط میں متنازعہ اور غیرمتعلقہ ہزارہ قوم دشمن بینرز آویزاں کرتا ہے جو کئی دن اور رات آویزاں رہتا ہے مگر نہ قانون حرکت میں آتا ہے نہ ہی انھیں اتارنے کا اقدام کیا جاتا ہے اس عمل سے ایک بڑی سازش کی بو آرہی ہے جنھیں ہر صورت ناکام بناکر زمہ داروں سے باز پرس کی جائیگی بیان میں کہا گیا کہ پارٹی ہزارہ قوم کی طرف سے ایسے بینروں اور ہر قسم کے انتہا پسندانہ سرگرمیوں سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ان بینروں کے نعروں کو فرقہ واریت و انتہا پسندانہ سرگرمیوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے زمہ دار ادارے ان بینروں کے پس پردہ سازشوں کو بینقاب کرکے ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں