پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما)کے مطابق جون 2025ء کے دوران بسوں اور ٹرکوں کی فروخت 737 یونٹس تک پہنچ گئی، جو کہ گزشتہ 41 ماہ کی بلند ترین سطح ہے ۔یاد رہے کہ اس سے قبل جنوری 2022ء میں بسوں اور ٹرکوں کی فروخت 778 یونٹس ریکارڈ کی گئی تھی، جبکہ مارچ 2018ء میں ریکارڈ کی گئی بلند ترین سطح 1,026 یونٹس کے مقابلے میں حالیہ فروخت اب بھی 28 فیصد کم ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آٹو سیکٹر بحالی کے سفر پر ہے ، مگر مکمل بحالی کا سفر ابھی جاری ہے ۔سابق چیئرمین پاما اور آٹو ایکسپرٹ مشہود علی خان کے مطابق، بسوں اور ٹرکوں کی فروخت میں حالیہ اضافہ ملک میں تیز ہوتی صنعتی سرگرمیوں، انفراسٹرکچر منصوبوں اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کی بہتر کارکردگی کا عکاس ہے ۔ وفاقی و صوبائی سطح پر متعدد ترقیاتی منصوبوں کی بحالی اور آغاز سے کمرشل گاڑیوں کی مانگ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ معاشی پالیسیوں میں استحکام، افراط زر میں کمی، درآمدات میں توازن اور مالیاتی اداروں کی جانب سے فنانسنگ کی سہولتوں نے بھی کاروباری اعتماد کو بڑھایا ہے ، جس کا براہ راست اثر آٹو سیکٹر، خصوصاً کمرشل گاڑیوں کی فروخت پر پڑا ہے ۔مشہود علی خان نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اگر اسٹیٹ بینک شرح سود میں ممکنہ کمی کرتا ہے تو اس سے آٹو انڈسٹری میں مزید تیزی آئے گی اور کمرشل سیکٹر کی بحالی کو نئی سمت ملے گی۔
