22

چائلڈ لائف فاؤنڈیشن نے ساڑھے 6 لاکھ سے زائد بچوں کو مفت طبی امداد فراہم کی

چائلڈ لائف فاؤنڈیشن نے حکومت بلوچستان کے اشتراک سے صوبے بھر میں 6 لاکھ 50 ہزار سے زائد بچوں کو مفت ایمرجنسی طبی امداد فراہم کی۔ یہ سہولیات بچوں کے ایمرجنسی رومز اور ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ سینٹرز کے ذریعے مہیا کی گئی ہیں۔فاؤنڈیشن اس وقت کوئٹہ کے سنڈیمن صوبائی اسپتال میں جدید بچوں کا ایمرجنسی روم چلا رہی ہے، جب کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ثانوی سطح کے 32 اسپتالوں میں ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ سینٹرز فعال ہیں۔ یہ تمام مراکز ہفتے کے ساتوں دن، چوبیس گھنٹے بلا معاوضہ ایمرجنسی نگہداشت کی سہولت فراہم کر رہے ہیں، خصوصاً دور دراز علاقوں کے شدید بیمار بچوں کو فوری طبی مدد تک رسائی دی جا رہی ہے۔چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے سی ای او ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا ہے کہ “ہر بچے کو زندہ رہنے کا برابر حق حاصل ہے، چاہے وہ کسی بھی علاقے یا طبقے سے تعلق رکھتا ہو۔ حکومت بلوچستان کے ساتھ ہماری شراکت داری ان علاقوں تک بھی ایمرجنسی طبی سہولیات پہنچا رہی ہے جہاں پہلے یہ ممکن نہ تھیں۔ ہم پاکستان کے ہر بچے کے لیے ایک صحت مند اور مساوی مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے ایمرجنسی ماڈل کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اور PALISI گلوبل ہیلتھ کے اشتراک سے ہونے والی ایک تحقیق، جو معروف طبی جریدے The Lancet میں شائع ہوئی، کے مطابق چائلڈ لائف کے تحت چلنے والے ایمرجنسی رومز میں زیر علاج شدید بیمار بچوں کی شرح اموات، ملک کے نمایاں نجی اسپتالوں کے برابر پائی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں