26

پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف اور تجارتی معاہدوں پر مذاکرات میں بریک تھرو متوقع

پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر دو طرفہ تجارتی معاہدے کے حوالے سے مذاکرات میں بریک تھرو متوقع ہے اور اس سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب امریکا پہنچ گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی سیکریٹری کامرس ہاورڈ لٹنک اور امریکی تجارت کے نمائندے (یو ایس ٹی آر) جیمیسن گریئر کے ساتھ ایک تعمیری ملاقات کی۔

دونوں فریقین نے تجارت اور معاشی تعلقات، جو پاک-امریکہ دوطرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے، کو مزید وسعت دینے کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور فریقین نے دونوں ممالک کی قیادت کے عزم کی توثیق کی کہ وہ دوطرفہ تعلقات خاص طور پر معاشی شعبے میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تمام ممکنہ راستوں کو تلاش کریں گے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دہرایا کہ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور پاکستان ان تعلقات کے دائرہ کار کو جن میں روایتی اور غیر روایتی شعبہ جات، ٹیکنالوجی، آئی ٹی، معدنیات اور زراعت وغیرہ جیسے اہم شعبہ جات شامل ہیں، کو وسعت دینے کا خواہش مند ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند تعلق قائم ہو۔

دونوں فریقین نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات ایک مثبت نتیجے پر منتج ہوں گے جس سے دونوں ممالک کی معیشتوں کو فائدہ میسر آئے گا۔

قبل ازیں وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب امریکی حکام کے ساتھ دوطرفہ تجارتی معاہدے کے لیے سرگرم ہیں اور اپنے دورہ امریکا کے دوران معاہدے کے لیے اگست کی ڈیڈلائن سے قبل واشنگٹن کے مطالبات پر بات چیت کی جائے گی۔

ذرائع نے کہا کہ امریکی حکام نے پاکستان پر ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں میں کمی کرنے پر زور دیا ہے، پاکستان اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں بریک تھرو متوقع ہے اور مذاکرات کے حوالے سے واشنگٹن سے اعلامیہ جاری ہونے کا امکان ہے۔

بین الاقوامی جریدے بلومبرگ نے اس حوالے رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سے پہلے پاکستانی وفد کو امریکا کی جانب سے مفصل فہرست فراہم کی گئی تھی، پاکستان پر تجارتی معاہدے کی شرائط پوری کرنے پر زور دیا گیا اور پاکستانی وزیر خزانہ مذاکرات میں حوصلہ افزا پیش رفت کے لیے پرامید ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان امریکا کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کا مقصد باہمی عائد کردہ ٹیرف میں ریلیف حاصل کرنا ہے، پاکستان جولائی کے اوائل میں معاہدہ مکمل کرنے کی توقع رکھتا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک-امریکا تجارتی مذاکرات کی رفتار توقع سے سست رہی، اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں، یہ بہتر تعلقات ایک طویل سفارتی سرد مہری کے بعد رونما ہوئے ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ امریکی صدر نے پاکستانی آرمی چیف کا وائٹ ہاؤس میں غیرمعمولی خیرمقدم کیا اور اس کے بعد پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان اس وقت کرپٹو انڈسٹری کے لیے نرم رویہ اپنا رہا ہے، پاکستان نے اپریل میں ٹرمپ خاندان کی ورلڈ لبرٹی فنانشل کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے اور فیلڈ مارشل کے دورے کے بعد تجارتی مذاکرات میں حوصلہ افزا پیش رفت ہوئی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی خسارہ تقریباً 3 ارب ڈالر ہے، پاکستان 29 فیصد کے ٹیرف سے چھوٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان جنوبی ایشیا کا چین کے بعد امریکی کپاس کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں