34

لارڈز میں انگلینڈ سے شکست پر بھارتیوں کو 1999 کا پاکستان کیخلاف چنئی ٹیسٹ کیوں یاد آگیا؟

لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف 22 رنز سے شکست کے بعد بھارتیوں کو 1999 میں پاکستان کے خلاف کھیلا گیا چنئی ٹیسٹ یاد آگیا۔

پیر کو لارڈز میں کھیلے گئے 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بھارت کو دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد 22 رنز سے ہرادیا۔

ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 387 جبکہ بھارت نے بھی پہلی اننگز میں 387 رنز اسکور کیے تھے، دوسری اننگز میں انگلینڈ کی ٹیم 192 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔

میچ میں بھارت کو فتح کے لیے 193رنز کا ہدف ملا تھا اور آخری روز بھارت کو کامیابی کے لیے مزید 135 رنز اور انگلینڈ کو 6 وکٹیں درکار تھیں۔

ٹیسٹ میچ کے آخری سیشن میں جب بھارت کو میچ جیتنے کیلئے صرف 23 رنز درکار تھے اور اس کی ایک وکٹ باقی تھی، بھارتی بیٹر محمد سراج ، انگلش بولر بشیر کی گیند پر آؤٹ ہوگئے اور انگلش ٹیم نے میچ 22 رنز سے جیت لیا۔

لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ سے22 رنز سے شکست کے بعد بھارتیوں کو 1999 میں پاکستان کے خلاف کھیلا گیا چنئی ٹیسٹ یاد آگیا۔

انگلینڈ کے خلاف لارڈز میں بھارتی ٹیم کی آخری وکٹ محمد سراج کی صورت میں بالکل اُسی انداز میں گری جس انداز میں 1999 میں پاکستانی اسپنر ثقلین مشتاق نے بھارتی فاسٹ بولر سری ناتھ کو آؤٹ کیا تھا۔
دونوں ہی بیٹرز اسپنر کو دفاعی انداز میں کھیلنے کی کوشش میں وکٹیں گنوابیٹھے،ان مواقع پر گیند بیٹ کو چھونے کے بعد وکٹوں سے ٹکرائی اور بیٹرز بولڈ ہوگئے ۔

لارڈز اور چنئی ٹیسٹ میں بھارت کی آخری وکٹ گرنے میں مماثلت کے بعد سوشل میڈیا پر موازنہ شروع ہوگیا۔

واضح رہے کہ تیسرے ٹیسٹ میں میچ جیت کے بعد5 ٹیسٹ پر مشتمل سیریز میں میزبان انگلینڈ کو 1-2 کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں