30

وزیر اعلیٰ بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے مالی سال 26-2025 کے لیے ترقیاتی اسکیموں کی منظم نگرانی کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے مالی سال 26-2025 کے لیے ترقیاتی اسکیموں کی منظم نگرانی کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ جاری منصوبوں پر عملدرآمد کی مؤثر جانچ ممکن ہو سکے۔ اس حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات زاہد سلیم کی ہدایت پر چیف اکنامسٹ، جوائنٹ چیف اکنامسٹ، ڈائریکٹر جنرل امپلیمنٹیشن منصوبہ بندی اور تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز ڈویلپمنٹ کو باضابطہ ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے سالانہ شیڈول یا کیلنڈر مرتب کیا جائے، تاکہ اسکیموں پر عملدرآمد کے دوران باقاعدہ اور بروقت مانیٹرنگ کی جا سکے۔

یہ اقدام محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن وِنگ کو تفویض کردہ مینڈیٹ کے مطابق عمل میں لایا گیا ہے۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ منظور شدہ سالانہ شیڈول کے تحت، ہر ڈویژنل ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ڈویژن میں جاری اور نئی ترقیاتی اسکیموں میں سے کم از کم 25 فیصد اسکیموں کا فیلڈ وزٹ کریں، جبکہ مانیٹرنگ و ایویلیوایشن ونگ ہر ڈویژن کی 8 فیصد اسکیموں کا جائزہ لے گا۔

ان دوروں کے دوران ڈویژنل ڈائریکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام شعبوں کی ترقیاتی اسکیموں کو شامل کر کے جامع نگرانی کو یقینی بنائیں، اور ہر ماہ کی 5 تاریخ تک انسپیکشن رپورٹس جمع کرائیں۔ ان رپورٹس میں منصوبوں کی فزیکل اور فنانشل پیش رفت کو الگ الگ کمپوننٹ کے تحت واضح طور پر بیان کرنا لازمی ہوگا، تاکہ اعلیٰ حکام کو ترقیاتی اجلاسوں میں مؤثر فیصلے لینے میں آسانی ہو۔

مزید برآں، مالی سال کے اختتام پر ہر ڈویژن سے ایک جامع رپورٹ طلب کی جائے گی، جس میں ہر شعبے کی کارکردگی اور فنڈز کے استعمال کی مکمل تفصیلات شامل ہوں گی۔ اس پورے عمل کی نگرانی کے لیے ہر ماہ جائزہ اجلاس بھی منعقد کیے جائیں گے، جن کی صدارت سیکریٹری امپلیمنٹیشن یا ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ و ایویلیوایشن کریں گے۔ ان اجلاسوں میں ڈویژنل ڈائریکٹرز ڈویلپمنٹ، مانیٹرنگ رپورٹس کی روشنی میں اسکیموں کی پیش رفت پر بریفنگ دیں گے۔یہ اقدام حکومت بلوچستان کے اس عزم کا مظہر ہے کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو شفاف، مؤثر اور بروقت مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو ان کے ثمرات بروقت میسر آ سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں