56

کراچی کی 68 عمارتیں انتہائی مخدوش قرار، خالی کرا کے منہدم کرنے کا فیصلہ

ایس بی سی اے نے کراچی کی 588 عمارتوں میں سے 68 کو انتہائی مخدوش قرار دے کر خالی کرا کے منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کمشنر کراچی حسن نقوی کی زیر صدارت شہر قائد میں واقع مخدوش عمارتوں کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اس موقع پر انہیں خالی کرانے اور گرانے کے کام کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر میں مجموعی طور پر 588 عمارتوں کو مخدوش اور ان میں 68 عمارتوں کو انتہائی مخدوش قرار دیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلہ میں انتہائی مخدوش 68 عمارتوں کو مکینوں سے خالی کرایا جائے گا اور اس کے بعد انہیں منہدم کیا جائے گا۔ تاہم ان عمارتوں کو منہدم کرنے کے لیے کمشنر کراچی یا ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کی منظوری درکار ہوگی۔

جائزہ اجلاس میں جنوبی اور شرقی اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 44 انتہائی مخدوش عمارتوں کو خالی کرا کے سیل کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی کا کہنا تھا کہ کراچی انتظامیہ نے مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے سروے کا کام شروع کر دیا ہے۔ اس سروے میں ملکیت، بلڈر کا نام، پلاٹ کے مالک کا نام، اسٹیٹس سمیت دیگر تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی نے اجلاس کو بتایا کہ مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا کام بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ٹیم کے ساتھ مل کر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ضلع جنوبی میں خالی کرائی گئی 41 مخدوش عمارتوں میں سے 10 تاریخی عمارتیں بھی شامل ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مخدوش عمارتیں گرانے کے لیے کمشنر کی منظوری جب کہ تاریخی عمارتوں کو گرانے کے لیے ایڈوائزری کمیٹی کی منظوری لی جائے گی۔

اجلاس میں ڈی سی شرقی نے شرکا کو آگاہ کیا کہ انتہائی مخدوش قرار دی گئی 9 عمارتوں میں سے اب تک دو عمارتیں خالی کرا لی گئی ہیں۔

ڈی سی شرقی نے یہ بھی بتایا کہ گلستان جوہر میں واقع ایک مخدوش عمارت کے مالک نے خود بلڈنگ منہدم کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ پی آئی بی کالونی میں واقع ایک عمارت کی پانچویں منزل کو انتہائی مخدوش قرار دیا گیا تھا، جس کے انہدام کا عمل جاری ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں 4 جولائی کو لیاری بغدادی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے اور 27 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد سندھ حکومت، ایس بی سی اے سمیت دیگر متعلقہ ادارے سرگرم ہو گئے ہیں اور شہر قائد کی مخدوش عمارتوں کا سروے، انتہائی مخدوش عمارتوں کو رہائشیوں سے خالی کرا کے انہیں منہدم کیا جا رہا ہے۔

اب تک شہر کے مختلف مقامات پر کئی کثیر المنزلہ عمارتوں کو مکینوں سے خالی کرا کے منہدم کر دیا گیا ہے جب کہ وہاں کے مکین چھت سے محروم ہو گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں