38

برطانیہ سمیت 28 ممالک کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر صیہونی افواج کی فائرنگ پر سخت مذمت

برطانیہ اور 27 دیگر ممالک نے غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں شہریوں کی تکالیف نئے درجے تک پہنچ چکی ہیں۔

ایک مشترکہ بیان میں ان ممالک نے اسرائیل کے امداد کی ترسیل کے طریقہ کار کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ آہستہ آہستہ امداد کی فراہمی اور شہریوں کا غیر انسانی قتل ہے، جو پانی اور کھانے کی فراہمی کے لیے مدد طلب کر رہے ہیں۔

غزہ کے حماس کے زیر انتظام صحت کے وزارت نے بتایا کہ ہفتے کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جو کھانے کے لیے انتظار کر رہے تھے اور 19 افراد بھوک سے متعلق بیماریوں کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان اسرائیل کی غزہ میں جنگی حکمت عملی کی سخت مذمت کرتا ہے جو گزشتہ 21 ماہ سے حماس کے ساتھ جاری ہے۔

اس بیان پر دستخط کرنے والے ممالک کے وزرائے خارجہ میں برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس، اٹلی، جاپان، نیوزی لینڈ اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ کا فوری خاتمہ ضروری ہے اور انتباہ کیا گیا کہ غزہ میں شہریوں کی تکالیف نئے درجے تک پہنچ چکی ہیں۔

اسرائیلی حکومت کا امداد کی فراہمی کا طریقہ کار خطرناک ہے، یہ عدم استحکام کو بڑھاتا ہے اور غزہ کے لوگوں کو انسانیت سے محروم کرتا ہے۔

28 ملکی مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ہم امداد کی آہستہ آہستہ فراہمی اور شہریوں، بشمول بچوں، کا غیر انسانی قتل کی مذمت کرتے ہیں، جو پانی اور کھانے کی سب سے بنیادی ضروریات کے لیے مدد طلب کر رہے ہیں۔ یہ دل دہلا دینے والی حقیقت ہے کہ 800 سے زائد فلسطینی امداد کے حصول کی کوشش میں شہید ہو گئے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بعد میں ہاؤس آف کامنز میں کہا کہ غزہ میں بھوک سے تڑپتے ہوئے بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں