17

ٹک ٹاک نے امریکا کیلئے الگ ایپلی کیشن بنانے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا

شارٹ ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے امریکا کیلئے الگ ایپلی کیشن بنانے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا۔

خبر رساں ادارے نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ ٹک ٹاک امریکا کیلئے ایسی ہی ایک نئی ایپلی کیشن تیار کر رہا ہے، تاکہ اگر امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی لگے تو وہ وہاں کے صارفین کو نئی ایپ استعمال کرنے کی سہولت فراہم کرے۔

تاہم ٹک ٹاک نے امریکا کیلئے نئی ایپلی کیشن بنانے کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔

ٹک ٹاک نے ایک مختصر بیان میں الگ ایپ بنانے کی رپورٹ کو ’حقائق کے منافی‘ قرار دیا اور کہا کہ مذکورہ خبر، گمنام ذرائع پر مبنی ہے۔

یاد رہے کہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹک ٹاک کے اندرونی ذرائع کے مطابق کمپنی ایک بڑے ٹیکنیکل منصوبے پر کام کر رہی ہے، جسے اندرونِ خانہ ’ایم 2‘ (M2) کا نام دیا گیا ہے، مذکورہ منصوبے کا مقصد امریکی مارکیٹ کیلئے ایک علیحدہ ٹک ٹاک ایپ تیار کرنا ہے، جو عالمی ایپ سے مکمل طور پر الگ ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق اس نئے امریکی ورژن میں صرف امریکی صارفین کا ڈیٹا استعمال کیا جائے گا تاکہ الگورتھم کی ٹریننگ اور ویڈیوز کی تجویز مخصوص مقامی ڈیٹا پر مبنی ہو، ادارے نے اس پیش رفت کو 2024 کے امریکی قانون سے جوڑا، جس کے تحت ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو امریکا میں اپنی سرگرمیاں بیچنے یا بند کرنے کا کہا گیا ہے۔

ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ یہ تمام دعوے بے بنیاد ہیں اور کمپنی کسی علیحدہ ایپ یا الگ سسٹم پر کام نہیں کر رہی، بیان میں مزید کہا گیا کہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ نامعلوم اور غلط معلومات پر مبنی ہے۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے خدشات کے باعث شدید دباؤ کا شکار ہے اور حالیہ برسوں میں کئی بار اسے امریکا میں بند کرنے کی کوششیں ہو چکی ہیں۔

ٹک ٹاک کی جانب سے اس وضاحت کے باوجود اس رپورٹ نے ایک بار پھر اس بحث کو تازہ کر دیا ہے کہ آیا کمپنی امریکی مارکیٹ میں اپنی بقا کے لئے تکنیکی سطح پر علیحدگی کا راستہ اختیار کرے گی یا نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں