29

سینیٹ اجلاس کا 42 نکاتی ایجنڈا جاری

اجلاس میں سینیٹر سرمد علی کا موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کا بل پیش کریں گے، سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ ’کینابس ریگولیٹری اتھارٹی‘ ایکٹ 2024 اور سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور سہروردی ’ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2012‘ میں ترمیمی بل پیش کریں گی۔

اسی طرح سینیٹر فوزیہ ارشد کا نیشنل ووکیشنل ٹریننگ کمیشن ایکٹ 2011 میں ترمیمی بل ایجنڈے کا حصہ ہے جب کہ ’سوشل میڈیا (عمر کی حد)‘ بل بھی ایجنڈے میں شامل ہیں، وکلاء اور بار کونسلز ایکٹ میں ترمیم کا بل بھی زیر غور ہے۔

صحافیوں کے تحفظ کے قانون 2021 میں ترمیم کا بل منظوری کے لیے پیش ہوگا، سینیٹر انوشہ رحمان کا ریاستی اداروں کی گورننس سے متعلق بل ایجنڈے میں شامل ہے، فاٹا حادثات ایکٹ 1855 اور فوجداری قوانین میں ترامیم پر بحث متوقع ہے۔

علاوہ ازیں آئین پاکستان کے آرٹیکل 51 میں ترمیم کا بل بھی زیر بحث ہوگا، این ڈی ایم اے کی کارکردگی پر بحث، سینیٹر کامران مرتضیٰ کی تحریک بھی ایجنڈے میں شامل ہے، بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کی عدم فراہمی پر بھی ایوان میں بحث ہوگی۔

دوسری جانب سینیٹ میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے رجحان پر بھی بحث ہوگئی ،سینیٹر شبلی فراز منشیات کے خلاف فوری قومی حکمت عملی کی قرار داد پیش کریں گے، سینیٹر عرفان صدیقی کا سینیٹ قواعد و ضوابط میں ترامیم کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں