صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے وسطی علاقوں، خصوصاً شاہراہِ اقبال اور جناح روڈ پر رات کے اوقات میں فحاشی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان علاقوں میں بڑی تعداد میں خواجہ سرا اور کم عمر نوجوان جسم فروشی جیسے گھناؤنے فعل میں ملوث پائے جا رہے ہیں، جبکہ اوباش افراد کی بھی بھرمار رہتی ہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ غیر اخلاقی سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیں اور متعلقہ پولیس حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی مبینہ چشم پوشی کے باعث ایسے عناصر کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔طبی ماہرین نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس رجحان کے باعث ایچ آئی وی/ایڈز اور دیگر مہلک جنسی امراض کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جو نہ صرف متاثرہ افراد بلکہ پورے معاشرے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔دینی حلقوں اور علمائے کرام نے بھی اس صورتحال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی اور عریانی اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب بن رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر موثر اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے سنگین اخلاقی اور معاشرتی نتائج سامنے آئیں گے۔شہریوں اور دینی طبقات نے اعلیٰ حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری ایکشن لیتے ہوئے عوامی مقامات پر جاری غیر اخلاقی سرگرمیوں کا سدباب کریں۔
